Anti Oxydentis Sehat K Mukamal Zamin
اینٹی آکسیڈینٹس صحت کے مکمل ضامن-
Anti Oxydentis Sehat K Mukamal Zamin
             اینٹی آکسیڈینٹس ان بہت سی غذاؤں میں موجود ہوتے ہیں جنہیں کئی دیگر حوالوں سے بھی صحت بخش قرار دیا جاتا ہے۔ان میں سے قابل ذکر اینٹی آکسیڈینٹس وٹامن Aہے جو کہ گاجر،ٹماٹر اور سبز پتوں والی سبزیوں میں بھی بکثرت پایا جاتا ہے۔آپ نے اینٹی آکسیڈینٹس اور ان کی افادیت کے حوالے سے نیز ان غذاؤں اور وٹامنز کے بارے میں ضرور سنا ہو گا جو اینٹی آکسیڈینٹس خصوصیات کی حامل ہوتی ہیں۔

    لیکن دراصل اینٹی آکسیڈینٹس ہیں کیا؟وہ اتنے اہم کیوں ہیں؟اور ان کا استعمال صحت کو بہتر بنانے میں کیا کردار ادا کرتا ہے؟
جب آپ کا جسم خوراک کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے تو اس کیمیائی عمل کے دوران فری ریڈیکلز پیدا ہوتے ہیں،اس کے علاوہ مضر صحت ماحولیاتی اثرات جیسے ریڈیئیشن اور تمباکو نوشی بھی اس کا سبب ہو سکتے ہیں۔
فری ریڈیکلز کی موجودگی کینسر،ذیابیطس،امراض قلب اور دیگر مہلک امراض کی وجہ بن سکتی ہیں۔
        فری ریڈیکلز کے خلاف اینٹی آکسیڈینٹس ایک دفاعی فورس کا کردار ادا کرتے ہیں جو پورے جسم میں پھیل کر ان فری ریڈیکلز کو اکٹھا کرتے ہیں جو آکسیڈینٹس کے دوران وجود میں آتے ہیں اور ان کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا بھی ازالہ کرتے ہیں۔(HIV)کے شکار افراد کے لئے بھی اینٹی آکسیڈینٹس خاص اہمیت رکھتے ہیں ،کیونکہ(HIV)انفیکشن فری ریڈیکل کی سطح میں نمایاں اضافے کا سبب ہوتا ہے ۔

        اینٹی آکسیڈینٹس کی بلند سطح نہ صرف وائرس کی تحریک میں کمی کا باعث بنتی ہے بلکہ اس سے پہنچنے والے نقصانات کا بھی ازالہ کرتی ہیں۔اینٹی آکسیڈینٹس ان بہت سی غذاؤں میں موجود ہوتے ہیں جنہیں کئی دیگر حوالوں سے بھی صحت بخش قرار دیا جاتا ہے۔ان میں سے قابل ذکر اینٹی آکسیڈینٹس وٹامن Aجو کہ گاجر،ٹماٹر اور سبز پتوں والی سبزیوں میں بکثرت پایا جاتا ہے ۔
وٹامن Eبھی سبز پتوں والی سبزیوں ،بیجوں ،اناج اور Cod liver oilمیں موجود ہوتا ہے ۔ضروری اینٹی آکسیڈینٹس کی فہرست میں Seleniumبھی شامل ہے جو کہ مچھلی ،انڈے،لہسن،اناج اور چکن میں وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
کوکنگ آئل اینٹی آکسیڈینٹس سے بھر پور ہے ،جو کہ انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مستحکم کرتے ہیں اور آپ کو جلدی امراض سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔


Anti Oxydentis Sehat K Mukamal Zamin


        ذیابیطس میں بلڈ گلوکوز کی سطح غیر معمولی طور پر بلند ہو جاتی ہے۔گلوکوز کی زیادہ مقدار ہوتو پیشاب کے ساتھ خارج ہو جاتی ہے۔یہ صورتحال جسم میں انسولین کی کمی یا تقریباً خاتمے کی وجہ سے جنم لیتی ہے جس کے نتیجے میں کاربوہائیڈریٹس،پروٹینز اور فیٹس کے میٹا بولزم (جزوبدن بننے) میں خرابیاں واقع ہوتی ہیں۔جس کی وجہ سے کئی دیگر امراض بھی جنم لینے لگتے ہیں۔
ذیابیطس کا علاج کئی قدرتی چیزوں سے بھی کیا جاتا ہے۔ذیابیطس میں جامن کو بھی مفید پایا گیا ہے۔ذیابیطس کے مریض اگر تخم جامن چھتیس گرام،طبا شیر بارہ گرام،دانہ سبز الائچی خورد اٹھارہ گرام کا سفوف بنا لیں اور صبح وشام ایک چمچ چائے والا پانی کے ساتھ روزانہ استعمال کریں تو چند روز کے استعمال کرنے سے کافی افاقہ ہو سکتا ہے۔
        
Anti Oxydentis Sehat K Mukamal Zamin


        جامن غذائیت اور افادیت کے لحاظ سے ایک بہترین اور مکمل غذا ہے۔
اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔
جامن قوت باہ بڑھاتاہے۔
بھوک بڑھا تا ہے۔
صفراوی دستوں میں تسکین دیتا ہے اور بند کرتا ہے۔
گرم مزاج والے خواتین وحضرات کے معدہ وجگر کو قوت دیتاہے۔
خون کے جوش کو دور کرتا ہے۔
جامن کا سرکہ ورم میں مفید ہے۔
جامن تیزابیت میں مفید ہے۔
خون کی کمی کو پورا کرتا ہے اور مصفیٰ کون بھی ہے۔
پیشاب کی جلن میں مفید ہے۔
معدہ،آنتوں کی کمزوری کو دور کرنے کے لئے ایک پاؤ جامن کے سر کے میں تین پاؤ چینی ملا کر سکنجبین بنا کر صبح وشام استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔
جلنے سے بنے ہوئے سفید داغوں پر جامن کے پتے(خشک)تین گرام پیس کر چوبیس گرام مکھن میں ملا کر بطور مرہم لگانے سے چند روز میں داغ دور ہو جاتے ہیں۔
گرم طبیعت والوں کے گرتے ہوئے بالوں کو روکتا ہے۔
            جامن کی چھال کا جو شاندہ پرانے اسہال اور پیچش میں مفید بتایا جا تا ہے۔
جامن کی گھٹلیوں کا سفوف (جو سایہ میں خشک کرکے بنایا گیا ہو)تین گرام سردیوں میں ہمراہ شربت انجبار چاٹ لینے سے ہر قسم کی پیچش دور ہو جاتی ہے۔
رات کو بد خوابی کی صورت میں جامن کی گھٹلی کا سفوف بارہ گرام صبح وشام ہمراہ پانی استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
جامن کا کھانا آواز کو درست کرتا ہے اور گلے بھی صاف کرتاہے۔
دست اور پیچش روکنے کے لئے مغز تخم جامن،آم کی گٹھلی کا مغز،ہلیلہ سیاہ ہم وزن لے کر سفوف بنا لیں۔تین گرام سفوف پانی کے ساتھ لینا مفید بتایا جاتاہے۔
ذیابیطس کے مریض کے لئے سایہ میں خشک کی ہوئی چھال باریک پیس کر چھ گرام سفوف صبح،دوپہر اور شام پانی کے ساتھ لینا مفید بتایا جاتاہے۔
جامن کی گٹھلیاں کوٹ کر سفوف بنائیں۔صبح وشام تین گرام سفوف پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے ذیابیطس کنٹرول کی جا سکتی ہے۔
اگر پاؤں میں جوتے کا زخم ہو جائے تو جامن کی گٹھلی پیس کر لگانے سے جلد آرام آجاتا ہے۔
            100گرام جامن میں 83.7فیصد پانی،0.7فیصد پروٹین،0.3فیصد فیٹ،0.4فیصد معدنیات،0.9فیصد فائبر 140فیصد کاربوہائیڈریٹ،پندرہ ملی گرام فاسفورس،1.2ملی گرام فولاد،اٹھارہ ملی گرام وٹامن سی اور تھوڑی مقدار میں وٹامنBکمپلیکس پایا جاتا ہے۔اس میں 62کیلوریز بھی پائی جاتی ہیں۔
جامن شفائی خوبیوں سے بھر پور پھل ہے۔اس کا پھل،بیج،پتے یہاں تک کے چھال تک مفید ہے اور ان میں پروٹین،کاربوہائیڈریٹ اور کیلشیم پایا جاتا ہے جو کسی نہ کسی طبی ضرورت میں کام آتا ہے۔جامن کے گودے کو خشک کر کے اس کا سفوف بنا کر نظام انہضام کے مسائل میں استعمال کیا جاتا ہے۔
جامن کے درخت کی جڑ کو پانی میں اُبال کر گرم پانی جوڑوں کے مریض کے جوڑوں پر ڈالا جائے تو آرام ملتا ہے اور درد کم ہوتاہے۔