:ا لسلام علیکم
سوال نمبر:الف
ج: خرگوش کا گھر ایک جنگل میں کھوکھلےتنے میں تھا
جس میں ضرورت کی تمام اشیاء موجود تھی۔
سوالنمبر :ب
ج:جب ننھا خرگوش گاجر لیکر واپس اپنے گھر لوٹ رہا تھا تو راستے میں اسے ایک ہرنی ملتی ہے۔ ہرنی اس کے ہاتھ میں گاجر دیکھ کر کہتی ہے کہ میرے بچے بہت بھوکے ہیں یہ گاجر مجھے دیں دو میرے بچے تمہیں دعا دیں گے۔ خرگوش کو اس پر رحم اجاتا ہے اور اپنی گاجر ہرنی کو دے دیتا ہے۔
سوال نمبر ج:
ج: ہرنی نے ننھے خرگوش کو گاجروں سے بھری ہوئی ٹوکری اس لیے دی کیونکہ اس نےاپنی بھوک کی پروا کیے بغیر ہرنی کی مدد کی اس کے ساتھ نیکی کی۔
سوالنمبر د:
ج: ننھے خرگوش کا والد گھر سے جاتے ہوئے اسے گھرمیں رہنے کی نصیحت کر کے گیا تھا کہ جب تک میں نہ آوں ۔
دروازہ مت کھولنا۔
سوال نمبر و:
ج: ننھے خرگوش جو کھانے کے کیے بہت سے جنگلی جانور آ ئیں جن میں مگر مچھ، لومڑی،بھیڑیا،سانپ، وغیرہ شامل تھے۔
سوال نمبر ہ: ج
ہرنی نے ننھنے خرگوش کی مدد اس طرح کی کہ جب بھی کوئی جانور اس پر حملہ کرنے اتا تو وہ اس کے گلے میں پھندا ڈال کر اسے گھسیٹ کر ایک کنویں میں دھکیل دیتی ہے۔ اس طرح ہر بار ننھے خرگوش ک بھی جان بچ جاتی ہیں۔
سوال نمبر 2:ج
لوگوں کی مدد کرنے کا ہمارا اسلام بھی درس دیتا ہے کی جو لوگ دوسروں کے کام آتے ہیں اللہ پاک انکے بھی مسائل حل کرتا ہیں۔ آج اگر ہم کسی کی پریشانی کو دور کرتے ہیں یا کسی کی مشکل آسان کرتے ہیں تو اللہ پاک ہماری بھی دور کر دیتا ہے۔ اقبال نے بھی کیا خوب فرمایا ہیں۔
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
والدین کی بات ماننے پرتو ہمارے اسلام نے بھی زور دیا ہے۔ والدین کی بات ماننا ہم سب پر لازم ہے
احادیث میں بھی مختلف جگہوں اسبات کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ماں کے قدموں تلے جنت رکھ دی گئی ہے اور باپ کو جنت کا دروازہ کہا گیا ہےمزید معلومات ایجوکیشنل ویڈیوز کے لییے ہمیں فالو کریں اور لائیک کریں ۔