تتلی کی کہانی 


  ایک دن ایک بچہ جس کا نام ولید شاد تھا اس  کو ریشم کے کیڑے کا خول ملا جس  میں سے تتلی نکلنے والی تھی وہ اس خول کو اپنے گھر لے آیا تاکہ دیکھے کہ اس میں سے تتلی کیسے نکلتی ہےوہ اسکا غور سے مشاہدہ کرنے لگا ۔
    ایک دن اس کے اندرکچھ تبدیلی آئی اور وہ خول کھُلنے لگا وہ جلدی سے بیٹھ گیا اور خول کو کھلتے دیکھنے لگا کہ ابھی اس میں سے تتلی نکلے گی۔ دیکھتے ہی دیکھتے کئی گھنٹے گزر گئے تتلی اس چھوٹے سے سوراخ سے نکلنے کی کو شش کرتی رہی،پھر اچانک اس میں ہلچل ہونا بند ہو گئی۔ ایسا لگنے لگا کہ اس نے اس سوراخ سے باہر نکلنے کے لیے سارا زور لگا دیا جتنا وہ لگا سکتی تھی اب اس میں مزید ہمت و طاقت نہیں کہ وہ اس خول سے باہر نکل سکے۔
    ولید نے اس کی مدد کرنے کی ٹھان لی اور جھٹ سے قینچی اٹھائی اور ایک دم سے تتلی کو اس خول سے آزاد کر دیا۔ ولید کی مدد سے تتلی اس خول سے آزاد ہوگئی لیکن اس کا جسم اکڑا ہوا اور اسکے پر اکڑے ہوئے تھے۔ وہ کئی گھنٹے اسے دیکھتا رہا کہ کسی بھی پل اس کے پر بڑے ہوجائے گے اور وہ اُڑ سکے گی ولید یہ پل کبھی بھی Miss نہیں کرنا چاہتا تھا اسی لیے وہ اسے دیکھتا رہا لیکن وہ پل کبھی بھی نہیں آیا۔اور حقیقت میں اس تتلی کی باقی زندگی زمین پر ریگنتے ہوئے گزری۔وہ کبھی اڑ نہ سکی۔   ولید کی جلد بازی نے جو کیا وہ انجانے میں بہت ہی برا ہوا 
 

   وہ نہیں جانتا تھا کہ تتلی کا اس خول سے جدوجہد کر کے نکلنا کتنا ضروری ہے۔اُس تتلی کا جدوجہد کر کے اس خول سےنکلنا اللہ تعالٰی کی طرف سے ایک راستہ ہے۔
  جب تتلی خول میں سے نکلنے کے لیے جدو جہد کرتی ہے تو اس کے پروں میں سے ایک فلوئیڈ نکلتا ہے جو اس کے پروں کو بھرتا ہے اور جسم کو ہلکا کرتا ہے ۔ تاکہ تتلی اڑ سکے۔
   کئی بار ہماری زندگی میں بھی strugglesآتیں ہیں ہمیں  مضبوط بناتیں ہیں۔اللہ تعالی اگر ہماری زندگی میں مشکلات کو نہ آنے دے تو ہماری زندگی لنگڑی ہو جاتی ہے۔ ہم کبھی بھی اتنا مضبوط نہیں بن سکتے جتنا ہم بن سکتے ہیں۔ہم کبھی اس تتلی کی طرح اڑ نہیں سکتے ۔
·                  میں نے قوت مانگی تو اللہ تعالی نے مجھے مشکلات دیں تاکہ میں مضبوط بنوں۔
·                  میں نے حکمت مانگی تو اللہ تعالی نے مسائل دیئے تا کہ میں انہیں حل کروں۔
·                  میں نے خوشحالی مانگی تو اللہ تعالی نے مجھے دماغ وصحت دی تاکہ میں کام کروں۔
·                   میں نے ہمت مانگی تو خدا نے مجھے خطرہ دیا تا کہ میں دلیر بن سکو ۔
·                  میں نے پیار مانگا تو خدا نے مجھے مصیبت زدہ لو گ دیئے تا کہ میں ان کی مدد کر سکو  ۔

    • میں نے امداد مانگی خدا نے مجھے مو قعے دیئے۔

      مجھے کچھ نہیں ملا جو میں چاہتا تھا 
    مجھے وہ سب ملا جو مجھے چاہیئے تھا 


       ہمیشہ اپنے رب کریم پر بھروسہ رکھیں کیونکہ وہ جانتا ہے کہ ہمیں کن چیزوں کی ضرورت ہے۔ہر کام میں خدا سے صلاح لو خود سے کبھی کچھ مت کریں جس سے نقصان ہو۔ ہر چیز پر صبر و شکر کریں اس کی رضا میں راضی رہیں۔
we have always trust in God he is always with us Trust on God